امریکہ نے پاکستان کی جانب سے افغان حدود میں کیے جانے والے حملوں پر اپنے ردعمل میں اسلام آباد پر تحمل کا مظاہرہ کرنے اور افغان طالبان پر اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے کہ ان کی سرزمین دیگر ممالک پر دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ کی جائے۔
پیر کو واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ ’ہم نے وہ خبریں دیکھیں ہیں کہ پاکستان نے افغانستان میں فضائی حملے کیے ہیں جو کہ خیبر پختونخوا میں ہفتے کو کیے جانے والے حملے کا جواب تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے قبل پیر کو ہی وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرین جین پیئر نے نیوز بریفنگ کے دوران ویدانت پٹیل سے ملتا جلتا بیان دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہشت گرد حملے افغان سرزمین سے نہ ہوں۔‘
انہوں نے پاکستان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں شہریوں کو نقصان نہ پہنچے۔ ہم دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

<p>امریکی وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرین جین پیئر اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل پیر 18 مارچ 2024 کو الگ الگ نیوز بریفنگز سے خطاب کر رہے ہیں (محکمہ خارجہ / وائٹ ہاؤس)</p>
from Independent Urdu https://ift.tt/DptRh2a