تقریباً تمام ایرانی ڈرون، میزائل مار گرائے، اسرائیلی کارروائی کے مخالف ہیں: صدر بائیڈن

News Inside

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی افواج نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے جانے والے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔

ایران نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات اسرائیل پر 100 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کر دیا۔

حملے کے بعد امریکی صدر نے اعلیٰ سکیورٹی حکام کے ساتھ ہنگامی اجلاس کے بعد اسرائیل کو ’بھرپور حمایت‘ کا یقین دلایا۔

انہوں نے اجلاس کے بعد کہا کہ ایران اور یمن، شام اور عراق میں اس کے آلہ کاروں نے اسرائیلی فوجی تنصیبات پر غیر معمولی فضائی حملے کیے، میں ان حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ممکنہ ایرانی خطرہ واضح ہونے کے بعد انہوں نے حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی طیاروں اور بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز کو تیار رہنے کا حکم دیا تھا۔

بائیڈن نے کہا کہ ان تعیناتیوں اور اپنے فوجیوں کی غیر معمولی مہارت کی بدولت ہم نے اسرائیل کو آنے والے تقریباً تمام ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو سے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکہ کے آہنی عزم کا اعادہ پر بات کی۔

انہوں نے واضع کہا کہ ایران کی جانب سے کسی بھی امریکی فوج یا تنصیب پر حملہ نہیں کیا گیا۔

بائیڈن نے کہا کہ وہ دولت مند ممالک کے گروپ جی سیون کے اپنے ساتھی رہنماؤں کو ایران کے 'وحشیانہ' حملے کے 'متحد سفارتی ردعمل' میں تعاون کے لیے طلب کریں گے۔

انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی ایک تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ابھی اسرائیل پر ایران کے حملوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کے لیے اپنی قومی سلامتی کی ٹیم سے ملاقات کی ہے۔

’ہم اسرائیل کو ایران اور اس کی پراکسیز سے محفوظ رکھنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔‘


ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملہ: پاسداران انقلاب

ایران نے یکم پاریل کو دمشق میں اپنے قونصل خانے کے احاطے پر ایک فضائی حملے میں پاسدران انقلاب کے سات اہلکاروں کی موت کے جواب میں اسرائیل پر 100 سے زیادہ ڈرونز اور کروز میزائلوں سے حملہ شروع کر دیا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف کے مطابق ایران کا اصرار ہے کہ اس نے دمشق میں اس کے سفارتی مشن کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ’اپنے دفاع‘ میں یہ کارروائی کی ہے۔ اس نے امید ظاہر کی کہ اس کے اقدام سے مزید کشیدگی میں اضافہ نہیں ہوگا اور ’معاملے کو ختم سمجھا جا سکتا ہے۔‘

اسرائیلی حکام کے مطابق ان کا دفاعی نظام جواب میں متحرک ہوگیا ہے۔ روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف ترجمان ہگاری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ڈرونز کو اسرائیل پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے اتوار کو تسلیم کیا کہ ایرانی فضائی حملوں سے ایک اسرائیلی اڈے کو ’معمولی نقصان‘ پہنچا۔

ریئر ایڈمرل ہاگری نے ایک بیان میں کہا کہ صرف چند میزائل اسرائیل کے علاقے میں گرے جس سے جنوب میں ایک فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ ’نیگیو میں اسرائیل کا سب سے اہم ہوائی اڈہ خیبر میزائل کا کامیاب ہدف تھا۔‘

رپورٹ میں کہا گیا کہ ’تصاویر اور اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اڈے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ میزائلوں میں سے نصف نے کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کے زیادہ تر میزائلوں کو مار گرایا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ حملہ اب بھی جاری ہے۔

ایرانی ڈرونز نے کرمانشاہ، دوکوہہ، مغربی ایران اور دیگر علاقوں سے اڑان بھری۔

دوسری جانب ایک سکیورٹی ذریعے نے العربیہ نیوز چینل کو بتایا کہ ایرانی ڈرون عراق میں ناصریہ اور میسان کے علاقوں سے گزرے۔

تین سکیورٹی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ عراقی صوبے سلیمانیہ پر ایران کی سمت سے بھیجے گئے متعدد ڈرون پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے۔

العربیہ ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی کہ میزائل حملہ عراقی دیالہ گورنری کے ساتھ ایرانی سرحد سے شروع ہوا۔

برطانوی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے نے اطلاع دی ہے کہ حوثیوں نے بھی اسرائیل کی طرف راکٹ فائر کیے ہیں۔


ایران نے 200 سے زائد ڈرون اور میزائل داغے: اسرائیل

ایک اسرائیلی فوجی عہدے دار نے کہا کہ ایران نے اسرائیل کی طرف 100 سے زیادہ ڈرونز بھیجے ہیں اور وقت کے ساتھ مزید ڈرونز بھیجے جا سکتے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے دعویٰ کے مطابق بعض ڈرونز اسرائیلی حدود میں آگئے ہیں۔ 

ایک فوجی ترجمان کے مطابق ایران نے اسرائیل کی جانب 200 سے زائد ڈرون، بیلسٹک اور کروز میزائل داغے اور یہ حملہ جاری ہے۔

ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی حکومت نے 200 سے زائد قاتل ڈرونز، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کا ایک بڑا ریلہ بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں ایک لڑکی زخمی ہوئی ہے۔


چین کا کشیدگی میں اضافے پر اظہار تشویش

چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل داغے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایران کے حملوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین متعلقہ فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ کشیدگی میں مزید اضافے سے بچنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کریں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کشیدگی کا یہ دور ’غزہ کے تنازعے سے نکلنے والا نتیجہ‘ ہے اور اس تنازعے کو ختم کرنا ’اولین ترجیح‘ ہے - روئٹرز


امریکہ نے ’درجنوں ایرانی میزائل مار گرائے‘

امریکی حکومت کے تین عہدے داروں نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ امریکی فوج نے اسرائیل کی جانب بڑھنے والے درجنوں میزائل مار گرائے ہیں۔


حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر راکٹوں سے تازہ حملہ

لبنان میں حزب اللہ نے اتوار کو بتایا کہ اس نے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کی طرف راکٹ داغنے کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے گولان میں اسرائیل کے تین فوجی ٹھکانوں پر ’درجنوں کٹیوشا راکٹ‘ داغے۔

اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ میں گولان کی پہاڑیاں شام سے چھین لی تھیں- (اے ایف پی)


اسرائیلی کارروائی کی مخالفت کریں گے: امریکہ

روئٹرز کے مطابق ایگزیوس نے وائٹ ہاؤس کے سینیئر حکام کے حوالے سے بتایا کہ صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کو بتا دیا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے ایران پر حملے کی مخالفت کرے گا۔

روئٹرز نے بتایا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ ایران سے تنازع نہیں چاہتا لیکن ہم اسرائیل کے دفاع اور اپنی فورسز کی حفاظت کی خاطر کارروائی میں نہیں ہچکچائیں گے۔


ایران کی سڑکوں پر لوگوں کا خوشی کا ظہار

ایران میں اتوار کی علی الصبح ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملے کی حمایت کا اظہار کیا۔ مظاہرین ایرانی اور فلسطینی قومی پرچم لہرا رہے تھے۔

پاسداران انقلاب کی جانب سے آپریشن ’آنسٹ پرامس‘ کے آغاز کے اعلان کے فوراً بعد تہران کے فلسطین سکوائر پر مظاہرین نے ’اسرائیل مردہ باد‘ اور ’امریکہ مردہ باد‘ کے نعرے لگائے۔

چوک میں ایک میورل کی نقاب کشائی کی گئی جس پر لکھا تھا ’اگلا تھپڑ زیادہ خوف ناک ہے۔‘


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

حملے کے بعد اسرائیل کی درخواست پر اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سلامتی کونسل کے صدر نے ہفتے کی شام ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اسرائیل کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس اتوار کی شام 4:00 بجے بلانے کا ارادہ ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریش نے حملے سے پیدا ہونے والی سنگین صورت حال کی مذمت کی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے پورے خطے میں کشیدگی میں ایک بہت بڑے تباہ کن اضافے کے حقیقی خطرے کے متعلق گہری تشویش ہے۔‘

انہوں نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ ’کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کریں جو مشرق وسطیٰ میں متعدد محاذوں پر بڑے فوجی تصادم کا باعث بن سکتی ہو۔‘

بیلسٹک میزائل

اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ ایران نے اسرائیل میں اہداف پر درجنوں ڈرون لانچ کیے ہیں۔ ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل آموس یادلن نے چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ڈرون بیس کلو گرام بارودی مواد سے لیس ہیں اور اسرائیلی فضائی دفاع انہیں مار گرانے کے لیے تیار ہے۔

ذرائع نے سرکاری ایرانی خبر رساں ایجنسی کو انکشاف کیا کہ تہران نے اسرائیل کی طرف بیلسٹک میزائل بھی داغے ہیں۔


حزب اللہ نے بھی راکٹ فائر کیے

ادھر لبنانی حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی فوجی مقام پر بمباری کی ہے۔ گولان میں واقع اسرائیلی بیرکوں پر درجنوں کاتیوشا راکٹ فائر کیے ہیں۔

ارنا کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل کے ٹھکانوں میزائل اور ڈرون حملے کے وقت تین یمنی ڈرون بھی داغے۔

برطانوی میری ٹائم سکیورٹی کمپنی امبری نے دعویٰ کیا ہے کہ 'ڈرونز کو ایران کے تعاون سے لانچ کیا گیا۔‘


سعودی عرب کا اظہار تشویش

سعودی پریس ایجنسی نے وزارت خارجہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے مشرق وسطیٰ میں فوجی کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس میں شامل تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے وسیع تر جنگ کے خطرات سے خطے اور اس کے عوام پر ’سنگین نتائج‘ کے بارے میں متنبہ کیا۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی وزارت نے سعودی عرب کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ’سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داری قبول کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر اس خطے میں جو عالمی امن اور سلامتی کے حوالے سے انتہائی حساس ہے اور بحران کو بڑھنے سے روکنے کے لیے جس میں توسیع کی صورت میں سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔‘


عراقی فضائی حدود بند

عراق نے اعلان کیا کہ وہ اپنی فضائی حدود بند کر دے گا اور ہوائی ٹریفک معطل کر دے گا۔

وزیر ٹرانسپورٹ رزاق السعداوی نے بتایا کہ عراقی فضائی حدود بند کرتے ہوئے ہوائی ٹریفک روک دی گئی۔

شام نے دمشق کے اطراف روسی ساختہ پینٹسر زمین سے فضا میں مار کرنے والے دفاعی نظام اور اہم اڈوں کو اسرائیلی حملے کے پیش نظر ہائی الرٹ کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ توقع ہے کہ اسرائیل اپنے فوجی اڈوں اور تنصیبات کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا اور شام میں ایران کے وفادار مسلح دھڑوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔


اسرائیل تعلیمی ادارے بند

اسرائیل نے ایران کے ممکنہ حملے اور سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں سکول بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

فوجی ترجمان ڈینیئل ہیگری نے ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کا ایئر ڈیفنس تیار ہے اور درجنوں طیارے اس وقت فضا میں موجود ہیں۔

اس کے علاوہ ملک میں ایک ہزار یا اس سے زائد افراد کے اجتماع یا ایک جگہ جمع ہونے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔


امریکہ

اسرائیل کے خلاف حملوں پر امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے ایک بیان میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن کو ان کی قومی سلامتی کی ٹیم کی جانب سے باقاعدگی سے صورت حال سے آگاہ کیا جا رہا ہے اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات بھی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ان کی ٹیم اسرائیلی حکام کے ساتھ ساتھ دیگر اتحادیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔  یہ حملہ کئی گھنٹوں میں ہونے کا امکان ہے۔ ‘

صدر بائیڈن واضح کرچکے ہیں کہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے ان کی حمایت آہنی ہے۔  ’امریکہ اسرائیل کے عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ایران کی طرف سے ان خطرات کے خلاف ان کے دفاع کی حمایت کرے گا۔‘


جرمنی کی مذمت

جرمن چانسلر اولاف شولز کے دورہ چین کے دوران ان کے ایک ترجمان نے کہا کہ چانسلر نے ایرانی فضائی حملوں کی ’سخت ترین ممکنہ الفاظ میں‘ مذمت کی ہے۔

ترجمان سٹیفن ہیبسٹریٹ نے کہا کہ ’اس غیر ذمہ دارانہ اور بلا جواز حملے سے ایران علاقائی انتشار کا خطرہ مول لے رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جرمنی اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ہم اپنے جی سیون شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ مزید ردعمل پر بات کریں گے۔‘

نوٹ: یہ خبر مسلسل اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکی افواج نے تقریباً تمام ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے اور وہ اسرائیلی کارروائی کی مخالفت کریں گے۔
اتوار, اپریل 14, 2024 - 09:15
Main image: 

<p class="rteright">14 اپریل، 2024 کو اے ایف پی ٹی وی سے لی گئی اس ویڈیو میں اسرائیل پر ایرانی حملے کے دوران بیت المقدس کے آسمان کو روشن کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایران کے پاسداران انقلاب نے 14 اپریل 2024 کے اوائل میں تصدیق کی کہ یکم اپریل کو دمشق کے قونصل خانے پر ہونے والے مہلک ڈرون حملے کے جواب میں اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملہ کیا جا رہا ہے۔ (اے ایف پی ٹی وی)</p>

type: 
SEO Title: 
تقریباً تمام ایرانی ڈرون، میزائل مار گرائے، اسرائیلی کارروائی کے مخالف ہیں: صدر بائیڈن


from Independent Urdu https://ift.tt/VJfcCw5

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
&lt;div class=&#039;sticky-ads&#039; id=&#039;sticky-ads&#039;&gt; &lt;div class=&#039;sticky-ads-close&#039; onclick=&#039;document.getElementById(&amp;quot;sticky-ads&amp;quot;).style.display=&amp;quot;none&amp;quot;&#039;&gt;&lt;svg viewBox=&#039;0 0 512 512&#039; xmlns=&#039;http://www.w3.org/2000/svg&#039;&gt;&lt;path d=&#039;M278.6 256l68.2-68.2c6.2-6.2 6.2-16.4 0-22.6-6.2-6.2-16.4-6.2-22.6 0L256 233.4l-68.2-68.2c-6.2-6.2-16.4-6.2-22.6 0-3.1 3.1-4.7 7.2-4.7 11.3 0 4.1 1.6 8.2 4.7 11.3l68.2 68.2-68.2 68.2c-3.1 3.1-4.7 7.2-4.7 11.3 0 4.1 1.6 8.2 4.7 11.3 6.2 6.2 16.4 6.2 22.6 0l68.2-68.2 68.2 68.2c6.2 6.2 16.4 6.2 22.6 0 6.2-6.2 6.2-16.4 0-22.6L278.6 256z&#039;/&gt;&lt;/svg&gt;&lt;/div&gt; &lt;div class=&#039;sticky-ads-content&#039;&gt; &lt;script type=&quot;text/javascript&quot;&gt; atOptions = { &#039;key&#039; : &#039;9325ac39d2799ec27e0ea44f8778ce75&#039;, &#039;format&#039; : &#039;iframe&#039;, &#039;height&#039; : 90, &#039;width&#039; : 728, &#039;params&#039; : {} }; document.write(&#039;&lt;scr&#039; + &#039;ipt type=&quot;text/javascript&quot; src=&quot;http&#039; + (location.protocol === &#039;https:&#039; ? &#039;s&#039; : &#039;&#039;) + &#039;://www.profitablecreativeformat.com/9325ac39d2799ec27e0ea44f8778ce75/invoke.js&quot;&gt;&lt;/scr&#039; + &#039;ipt&gt;&#039;); &lt;/script&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt;