غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے قطر میں ہونے والے مذاکرات کے مصالحت کاروں نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس سیز فائر معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد طے پانے والے اس معاہدے میں حماس کے زیر حراست قیدیوں کی مرحلہ وار رہائی، اسرائیل میں قید سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد کو اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
قطر اور حماس کے عہدیداروں نے معاہدے کی تصدیق کی ہے جبکہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کچھ لمحے قبل کہا کہ ’مشرق وسطیٰ میں قیدیوں کے لیے معاہدہ ہو گیا ہے۔ انہیں جلد ہیں چھوڑ دیا جائے گا۔‘
برطانوی خبر رساں ایجنسی نے معاہدے پر بریفنگ پانے والے ایک حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ’معاہدے کے چھ ہفتوں پر مشتمل پہلے مرحلے میں 33 قیدی رہا کیے جائیں گے جبکہ معاہدے کے مطابق ’اس دورانیے کے دوران ہر ہفتے کم از کم تین قیدی رہا کیے جائیں گے۔‘
دوسری جانب خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے بدھ کو کہا ہے کہ ’معاہدے کے کئی نکات کو حل کرنے کی ضرورت ہے لیکن امید ہے کہ انہیں آج رات حتمی شکل دے دی جائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’فریم ورک کی کئی شقیں ابھی تک حل نہیں ہو سکی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ انہیں آج رات حتمی شکل دے دی جائے گی۔‘
اسرائیل کے وزیر خارجہ جدعون ساعر نے بتایا کہ وہ بدھ کو یورپ کا اپنا دورہ مختصر کر رہے ہیں تاکہ وہ قیدیوں کی رہائی اور سیز فائر معاہدے پر سیکورٹی کابینہ اور حکومت کے ووٹوں میں حصہ لے سکیں۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’قیدیوں کی رہائی کے مذاکرات میں پیش رفت کے پیش نظر وزیر ساعر نے اپنا سفارتی دورہ مختصر کر دیا، وہ آج رات (بدھ) اسرائیل واپس آئیں گے تاکہ سکیورٹی کابینہ اور حکومت میں متوقع بات چیت اور ووٹوں میں حصہ لے سکیں۔‘
<p>حماس اور اسرائیل کے درمیان سیزفائر کی خبریں سامنے آنے کے بعد خان یونس میں لوگ فلسطینی پرچم اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے (روئٹرز)</p>
from Independent Urdu https://ift.tt/GlBPx8w