نیٹ فلکس کی منی سیریز ’اڈولیسنس‘ (Adolescence) جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے ایک نوجوان کی زندگی کی بےرحمی کی حد تک حقیقت پسندانہ اور دہلا دینے والی تصویر پیش کرتی ہے۔
اس سیریز نے نہ صرف نوجوانوں کے والدین کو دہلا دیا ہے بلکہ دنیا بھر میں اس پر بحث اور گفتگو کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
اس شو کو پہلے چار دنوں میں دو کروڑ 43 لاکھ لوگوں نے دیکھا، جب کہ یہ 71 ملکوں میں نیٹ فلیکس کی ریٹنگ میں پہلے نمبر پر جا رہا ہے۔
شو کی بازگشت برطانوی سیاسی حلقوں میں بھی سنائی دے رہی ہے۔ وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر نے کہا کہ انہوں نے اپنے بچوں کے ساتھ مل کر اسے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کے خلاف تشدد ’نفرت انگیز ہے، اور ہمیں اس پر قابو پانا ہو گا۔‘
حکمران جماعت لیبر سے تعلق رکھنے والی رکن پارلیمان انیلیز مڈگلی نے کہا کہ اس سیریز کو پارلیمان میں دکھایا جانا چاہیے جب کہ سٹارمر نے بھی اس کی تائید کی ہے۔
یہ سیریز والدین کو بھی اپنے گریبان میں جھانکنے پر مجبور کرتی ہے کہ وہ سوچیں ان کے نوجوان بچے بچیاں کیا کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر کس قسم کی زندگیاں گزار رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اڈولیسنس کے تمام اداکاروں کی اداکاری انتہائی شاندار ہے۔ خاص طور پر جیمی ملر کا کردار ادا کرنے والے اوون کوپر اور اس کے والد کا کردار نبھانے والے سٹیون گریم نے اپنے کرداروں میں جان ڈال دی ہے۔ گریم اس سیریز کے شریک خالق اور مصنف بھی ہیں۔
اڈولیسنس کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کی منفرد فلم بندی ہے۔ ہدایت کار نے کہانی سنانے کے لیے ایک عجیب و غریب اور انتہائی مشکل طریقہ استعمال کیا کہ ہر قسط صرف ایک ہی شاٹ میں فلمائی گئی ہے۔
ہر قسط تقریباً ایک گھنٹے پر محیط ہے اور اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس کے لیے کتنی محنت کی گئی ہو گی اور کتنی بار ہر شاٹ کی ریہرسل کی گئی ہو گی۔
مشکل کا اندازہ اس سے لگائیے کہ عام طور پر فلموں کے شاٹ اوسطاً صرف چار پانچ سیکنڈ دورانیے کے ہوتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ عملے کو صرف چار پانچ سیکنڈ کی تیاری کرنا ہوتی ہے۔
اس کے مقابلے پر اڈولیسنس کے ایک گھنٹے پر محیط دورانیے میں مکالمے یاد رکھنا، کیمرے کی پوزیشن، اور دوسرے عملے کی کوریاگرافی بےحد مشکل ہوتی ہے اور اڈولیسنس میں یہ کام ناقابلِ یقین حد تک عمدگی سے سرانجام دیا گیا ہے۔

<p>نیٹ فلکس کی سیریز ’اڈولیسنس‘ کا ایک منظر (نیٹ فلکس)</p>
from Independent Urdu https://ift.tt/CMzUuDZ