آسٹریلیا: ٹریننگ کے دوران سر پر گیند لگنے سے زخمی ہونے والے کرکٹر کی موت

News Inside

آسٹریلیا میں مقامی کرکٹ حکام نے جمعرات کو بتایا ہے کہ میلبرن کے نواحی علاقے میں ایک تربیتی سیشن کے دوران سر پر گیند لگنے سے زخمی ہونے والے 17 سالہ کرکٹر چل بسے۔

مقامی کرکٹ حکام کے مطابق بین آسٹن کو منگل کو فرینٹری گلی میں پریکٹس کے دوران گیند لگنے کے بعد تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

وہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ نیٹ پریکٹس کے دوران بیٹنگ کر رہے تھے، جب یہ پیش آیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فرینٹری گلی کرکٹ کلب نے جمعرات کو تصدیق کی کہ بین آسٹن بدھ کو جان کی بازی ہار گئے۔

کلب نے ایک بیان میں کہا: ’بین کی وفات پر ہم انتہائی غمزدہ ہیں اور ان کی موت کے اثرات ہماری پوری کرکٹ برادری میں محسوس کیے جائیں گے۔ ہماری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہلِ خانہ، دوستوں اور ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں، جو بین کو جانتے تھے اور جن کی موجودگی سے انہیں خوشی ملتی تھی۔‘

رنگ وڈ اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر مائیکل فِن نے بتایا کہ بین آسٹن نیٹس میں وارم اپ کر رہے تھے، جب یہ واقعہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا: ’ایمرجنسی طبی امداد وہاں موجود افراد نے دی، جس کے بعد پیرا میڈیکس موقعے پر پہنچے۔‘

نومبر 2014 میں آسٹریلوی کرکٹر فلپ ہیوز بھی 25 سال کی عمر میں اس وقت چل بسے تھے، جب جنوبی آسٹریلیا کی جانب سے نیو ساؤتھ ویلز کے خلاف فرسٹ کلاس میچ کے دوران بیٹنگ کرتے ہوئے ان کے کان کے قریب گیند لگی تھی۔

فلپس ہیوز کی موت کے چند گھنٹے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے انڈیا کے خلاف برسبین میں ہونے والا پہلا ٹیسٹ میچ مؤخر کر دیا تھا۔

بعد ازاں اعلیٰ سطحی کرکٹ میں بیٹنگ ہیلمٹ کے لیے نئے ضابطے متعارف کروائے گئے تھے۔

مقامی کرکٹ حکام کے مطابق 17 سالہ بین آسٹن کو منگل کو فرینٹری گلی میں پریکٹس کے دوران گیند لگنے کے بعد تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ بدھ کو چل بسے۔
جمعرات, اکتوبر 30, 2025 - 08:15
Main image: 

<p class="rteright">فرینٹری گلی کرکٹ کلب نے جمعرات کو&nbsp;بین آسٹن کی موت کی تصدیق کی (فرینٹری گلی کرکٹ کلب فیس بک اکاؤنٹ)</p>

type: 
SEO Title: 
آسٹریلیا: ٹریننگ کے دوران سر پر گیند لگنے سے زخمی ہونے والے کرکٹر کی موت


from Independent Urdu https://ift.tt/JIg9rZp

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
&lt;div class=&#039;sticky-ads&#039; id=&#039;sticky-ads&#039;&gt; &lt;div class=&#039;sticky-ads-close&#039; onclick=&#039;document.getElementById(&amp;quot;sticky-ads&amp;quot;).style.display=&amp;quot;none&amp;quot;&#039;&gt;&lt;svg viewBox=&#039;0 0 512 512&#039; xmlns=&#039;http://www.w3.org/2000/svg&#039;&gt;&lt;path d=&#039;M278.6 256l68.2-68.2c6.2-6.2 6.2-16.4 0-22.6-6.2-6.2-16.4-6.2-22.6 0L256 233.4l-68.2-68.2c-6.2-6.2-16.4-6.2-22.6 0-3.1 3.1-4.7 7.2-4.7 11.3 0 4.1 1.6 8.2 4.7 11.3l68.2 68.2-68.2 68.2c-3.1 3.1-4.7 7.2-4.7 11.3 0 4.1 1.6 8.2 4.7 11.3 6.2 6.2 16.4 6.2 22.6 0l68.2-68.2 68.2 68.2c6.2 6.2 16.4 6.2 22.6 0 6.2-6.2 6.2-16.4 0-22.6L278.6 256z&#039;/&gt;&lt;/svg&gt;&lt;/div&gt; &lt;div class=&#039;sticky-ads-content&#039;&gt; &lt;script type=&quot;text/javascript&quot;&gt; atOptions = { &#039;key&#039; : &#039;9325ac39d2799ec27e0ea44f8778ce75&#039;, &#039;format&#039; : &#039;iframe&#039;, &#039;height&#039; : 90, &#039;width&#039; : 728, &#039;params&#039; : {} }; document.write(&#039;&lt;scr&#039; + &#039;ipt type=&quot;text/javascript&quot; src=&quot;http&#039; + (location.protocol === &#039;https:&#039; ? &#039;s&#039; : &#039;&#039;) + &#039;://www.profitablecreativeformat.com/9325ac39d2799ec27e0ea44f8778ce75/invoke.js&quot;&gt;&lt;/scr&#039; + &#039;ipt&gt;&#039;); &lt;/script&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt;