یونیورسٹی میں نئے آنے والے طلبہ کے لیے کچھ ہدایات

News Inside

کچھ ہی ہفتوں میں نیا تعلیمی سال شروع ہونے والا ہے۔ یہ بڑا دلچسپ وقت ہوتا ہے۔ ہزاروں نئے طالب علم پہلی بار یونیورسٹی میں قدم رکھتے ہیں۔

ان کے حیران پریشان چہرے اور تجسس بھری نظریں دور سے ان کی شناخت کروا دیتی ہیں۔

ان کے ذہنوں میں سوالات کا انبار ہوتا ہے کہ یونیورسٹی کیسی ہوگی، ان کے ساتھ کیا ہوگا، انہیں کہاں سے شروعات کرنی چاہیے اور کس طرح یونیورسٹی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے۔ یہ سوالات انہیں کبھی پرجوش کرتے ہیں اور کبھی بے چین۔

آج کے بلاگ میں ایسے نئے طالب علموں کے لیے چند ہدایات لکھ رہی ہوں۔

یونیورسٹی میں داخلے کے بعد اس کی ویب سائٹ پر جائیں اور وہاں موجود معلومات غور سے پڑھیں۔

یونیورسٹی کے ڈھانچے کو سمجھنے کی کوشش کریں، دیکھیں وہاں طلبہ کے لیے کیا سہولتیں دریافت ہیں۔ کسی کونے میں ڈھیروں قواعد اور پالیسیاں بھی موجود ہوں گی۔ ان کا بغور مطالعہ کریں۔

پھر اپنے ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر جائیں، اس کی انتظامی ساخت سمجھنے کی کوشش کریں، فیکلٹی کی لسٹ نکالیں، ہر ایک کی پروفائل پڑھیں، اپنے پروگرام کے بارے میں موجود معلومات دیکھیں، کورسز کی فہرست دیکھیں، اگر ماسٹر اور پی ایچ ڈی طالب علموں کی پروفائلز موجود ہوں تو وہ بھی دیکھیں، دیکھیں وہ کیا کام کر رہے ہیں، اس کام کو گوگل کریں اور سمجھنے کی کوشش کریں۔

یونیورسٹی اور ڈپارٹمنٹ کو سوشل میڈیا پر فالو کریں، اکثر یونیورسٹیاں اپنے سوشل میڈیا پر کافی معلومات دے رہی ہوتی ہیں۔

ان کے تمام پیجز اور گروپس کو فالو کریں تاکہ آپ ہر وقت باخبر رہیں، اسی طرح یونیورسٹی کے موجودہ اور سابقہ طالب علموں نے سوشل میڈیا پر بہت سے پیجز اور گروپ بنائے ہوتے ہیں، ان میں شامل ہوں۔

کچھ دن بس ان کا مطالعہ کریں، اس سے آپ کو یونیورسٹی میں طالب علموں کی زندگی سمجھنے کا موقع ملے گا اور آپ بہت سی چیزوں کے لیے پہلے سے تیار ہوں گے۔

ہر یونیورسٹی سیمسٹر کے آغاز میں نئے طالب علموں کے لیے تعارفی سیشن منعقد کرتی ہے، اس میں ضرور شرکت کریں، اس سیشن میں بہت سی ضروری معلومات دی جاتی ہیں، انہیں غور سے سنیں بلکہ اپنے کمپیوٹر پر نوٹس بھی لیں۔ آپ کو بعد میں کئی جگہ ان ہدایات کی ضرورت پیش آئے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے علاوہ یونیورسٹی میں داخلے اور رجسٹریشن کے عمل کو جانیں۔ اس حوالے سے کسی دوست پر انحصار نہ کریں۔ خود یہ عمل جانیں اور خود اس کے ہر مرحلے سے گزریں۔ کلرک سے بار بار پوچھیں کہ آیا آپ کا داخلے اور رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو گیا ہے، کیا آپ کو کچھ اور کرنے کی ضرورت ہے؟ اس عمل میں کوئی بھی غلطی آپ کو کافی مشکل میں ڈال سکتی ہے۔

یونیورسٹی کے نقشے کو یاد کرنے کی کوشش کریں۔ دیکھیں آپ کا ڈپارٹمنٹ کہاں ہے، لائبریری اور کیفے ٹیریا کہاں ہیں، یونیورسٹی ہاسپٹل اور دیگر سہولتیں کہاں ہیں۔ کون سے ایسے دفاتر ہیں جہاں آپ کو اکثر جانا پڑ سکتا ہے۔

سب سے ضروری بات۔۔۔جامعات میں سیمسٹر سسٹم ہوتا ہے۔ آپ سالانہ نظام سے نکل کر آئے ہیں۔ سیمسٹر آپ کے لیے نیا ہو سکتا ہے۔ اسے سمجھنے کی کوشش کریں۔ ایک سیمسٹر کا دورانیہ ساڑھے چار ماہ ہوتا ہے۔ پلک جھپکنے میں مِڈ ٹرم آجاتے ہیں۔ اس سے فرصت ملتی ہے تو فائنل ٹرم کی ڈیٹ شیٹ مل جاتی ہے۔ درمیان میں ڈھیروں اسائنمنٹس الگ ہوتے ہیں۔

اس لیے پہلے دن ہی اپنا ایک ٹائم ٹیبل بنائیں اور پوری ذمہ داری سے اس کے مطابق کام کریں۔ روز کا کام روز کریں ورنہ سب کام اکٹھا ہو جائے گا اور پھر آپ اپنی درخواستوں کے ساتھ پروفیسروں کے پیچھے پیچھے بھاگیں گے۔

ہر کورس کے مواد کو بغور پڑھیں۔ یاد رکھیں، جامعہ میں اساتذہ جو پڑھاتے ہیں وہ حرفِ آخر نہیں ہوتا۔ اگر آپ اسی کو حرفِ آخر سمجھیں گے تو اپنی فیلڈ میں کافی پیچھے رہ جائیں گے۔ یونیورسٹی میں طالب علم کو پروفیسر کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوتا ہے۔

پروفیسر کا کام رہنمائی کرنا ہے اور اس روشنی میں طالب علم نے خود آگے بڑھنا ہوتا ہے۔

کلاس میں جس موضوع پر بات ہو، اس کے بارے میں بعد میں مزید پڑھیں۔ اس موضوع کو گوگل کریں۔ جو مضامین سامنے آئیں انہیں پڑھیں۔ جو بات سمجھ نہ آئے وہ چیٹ جی پی ٹی کو سمجھانے کا کہیں۔ پھر بھی کچھ رہ جائے تو اگلے لیکچر میں پروفیسر سے پوچھیں۔

جامعہ میں پڑھائی کے علاوہ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیں۔ ہر جامعہ میں طالب علموں کی کئی سوسائٹیز اور کلبز ہوتے ہیں۔

ان میں سے اپنی پسند کی سوسائٹی یا کلب میں شمولیت اختیار کریں۔ کسی نہ کسی کھیل میں بھی حصہ لیں۔ جم کریں، باسکٹ بال کھیلیں یا میدان میں دوڑ لگائیں۔ کسی نہ کسی ورزش کو اپنی روٹین کا حصہ بنائیں۔

اس سے آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت بہتر ہوگی۔ آپ کو پڑھائی سے بریک ملے گی اور نئے لوگوں سے ملنے کا موقع بھی ملے گا۔

عموماً طلبہ یونیورسٹی میں آنے کے بعد چند قریبی دوستوں تک ہی محدود رہتے ہیں اور کسی اور سے بات نہیں کرتے۔ یہ رویہ دراصل ان کے اپنے ہی نقصان کا باعث بنتا ہے۔ جامعات میں ملک کے ہر حصے سے لوگ آتے ہیں۔

یہ موقع صرف تعلیم کا نہیں بلکہ مختلف لوگوں سے ملنے، ان کے بارے میں جاننے اور ان سے سیکھنے کا بھی ہوتا ہے۔ نئے لوگوں کے ساتھ بات چیت اور مل جل کر کام کرنا انسان کو یونیورسٹی کے بعد کی زندگی کے لیے تیار کرتا ہے، اسی لیے کوشش کریں کہ اپنی پوری کلاس سے تعلق بنائیں اور ساتھ ہی سینیئر اور جونیئر طلبہ سے بھی رشتہ قائم کریں۔

جامعہ کے پہلے دو سال کے بعد اپنی فیلڈ میں کام شروع کر دیں، انٹرن شپ، فری لانس یا سکل بہتر کرنے کے لیے کوئی کورس۔ اپنی فیلڈ کے ماہرین کو لنکڈ اِن پر فالو کریں، ان کا کام دیکھیں، ان کی پوسٹس پڑھیں اور دیکھیں کہ کیا وہ ایسی بات کر رہے ہیں، جس کی اس وقت فیلڈ میں ضرورت ہے اور کیا وہ ہنر آپ سیکھ سکتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ یونیورسٹی میں کھلے ذہن کے ساتھ آئیں۔ دوسروں کی عینک سے دنیا کو دیکھنے کی کوشش نہ کریں۔ سوال کریں، مکالمہ کریں، لوگوں سے ملیں، کتابیں پڑھیں، اس سے آپ کے ذہن کو وسعت ملے گی اور آپ دنیا میں خود اعتمادی سے جینا سیکھیں گے۔

یاد رکھیں، یونیورسٹی وہ جگہ ہے جہاں آپ کی شخصیت تشکیل پائے گی اور آپ معاشرے کے ایک باشعور اور بہتر فرد کےطور پر سامنے آئیں گے۔

یہ تحریر مصنف کی ذاتی آرا پر مبنی ہے، انڈپینڈنٹ اردو کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

پاکستان میں نیا تعلیمی سال شروع ہونے کو ہے۔ ایسے میں طلبہ کے لیے اہم معلومات و تجاویز جو انہیں یونیورسٹی میں قدم رکھتے ہی ذہن میں رکھنی چاہییں۔
بدھ, اگست 20, 2025 - 06:30
Main image: 

<p class="rteright">لاہور میں واقع پنجاب یونیورسٹی کی عمارت کا ایک منظر&nbsp;(پنجاب یونیورسٹی/ ویب سائٹ)</p>

type: 
SEO Title: 
یونیورسٹی میں نئے آنے والے طلبہ کے لیے کچھ ہدایات


from Independent Urdu https://ift.tt/JOjBPMa

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
&lt;div class=&#039;sticky-ads&#039; id=&#039;sticky-ads&#039;&gt; &lt;div class=&#039;sticky-ads-close&#039; onclick=&#039;document.getElementById(&amp;quot;sticky-ads&amp;quot;).style.display=&amp;quot;none&amp;quot;&#039;&gt;&lt;svg viewBox=&#039;0 0 512 512&#039; xmlns=&#039;http://www.w3.org/2000/svg&#039;&gt;&lt;path d=&#039;M278.6 256l68.2-68.2c6.2-6.2 6.2-16.4 0-22.6-6.2-6.2-16.4-6.2-22.6 0L256 233.4l-68.2-68.2c-6.2-6.2-16.4-6.2-22.6 0-3.1 3.1-4.7 7.2-4.7 11.3 0 4.1 1.6 8.2 4.7 11.3l68.2 68.2-68.2 68.2c-3.1 3.1-4.7 7.2-4.7 11.3 0 4.1 1.6 8.2 4.7 11.3 6.2 6.2 16.4 6.2 22.6 0l68.2-68.2 68.2 68.2c6.2 6.2 16.4 6.2 22.6 0 6.2-6.2 6.2-16.4 0-22.6L278.6 256z&#039;/&gt;&lt;/svg&gt;&lt;/div&gt; &lt;div class=&#039;sticky-ads-content&#039;&gt; &lt;script type=&quot;text/javascript&quot;&gt; atOptions = { &#039;key&#039; : &#039;9325ac39d2799ec27e0ea44f8778ce75&#039;, &#039;format&#039; : &#039;iframe&#039;, &#039;height&#039; : 90, &#039;width&#039; : 728, &#039;params&#039; : {} }; document.write(&#039;&lt;scr&#039; + &#039;ipt type=&quot;text/javascript&quot; src=&quot;http&#039; + (location.protocol === &#039;https:&#039; ? &#039;s&#039; : &#039;&#039;) + &#039;://www.profitablecreativeformat.com/9325ac39d2799ec27e0ea44f8778ce75/invoke.js&quot;&gt;&lt;/scr&#039; + &#039;ipt&gt;&#039;); &lt;/script&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt; &lt;/div&gt;